Thursday, 3 September 2020

ان کی محفل میں ہمیشہ سے یہی دیکھا رواج

ان کی محفل میں ہمیشہ سے یہی دیکھا رواج
آنکھ سے بیمار کرتے ہیں تبسم سے علاج
میں جو رویا ان کی آنکھوں میں بھی آنسو آ گئے
حسن کی فطرت میں شامل ہے محبت کا مزاج
میری خاطر خود اٹھاتے ہیں وہ تکلیف کرم
کون رکھتا ورنہ مجھ جیسے گنہگاروں کی لاج
میرے ہونے اور نہ ہونے پر ہی کیا موقوف ہے
موت پر ان کی حکومت، زندگی پر ان کا راج
اف وہ عارض جس کے جلووں پر فدا مہرِ مبیں
آہ، وہ لب جن کو دیتے ہیں مہ و انجم خراج
میں ہوں انور ان کی ذات پاکؐ کا ادنیٰ غلام
ہے سرِ اقدس پہ جن کے رحمتِ یزداں کا تاج

انور صابری

No comments:

Post a Comment