آنکھ میں بے کراں ملال کی شام
دیکھنا، عشق کے زوال کی شام
میری قسمت ہے تیرے ہجر کا دن
میری حسرت تیرے وصال کی شام
دہکی دہکی تیرے جمال کی صُبح
مہکی مہکی میرے خیال کی شام
روپ صدیوں کی دوپہر پہ محیط
اوڑھنی ہے کہ ماہ و سال کی شام
پھر وہی در وہی صدا محسن
پھر وہی میں وہی سوال کی شام
محسن نقوی
No comments:
Post a Comment