Saturday, 16 January 2016

اب تجھے بھی بھولنا ہو گا مجھے معلوم ہے

اب تجھے بھی بھولنا ہو گا مجھے معلوم ہے
بعد اس کے اور کیا ہو گا مجھے معلوم ہے
نیند آئے گی، نہ خواب آئیں گے ہجراں رات میں
جاگنا، بس جاگنا ہو گا ۔۔ مجھے معلوم ہے 
اک مکاں ہو گا، مکیں ہو گا نہ کوئی منتظر
صرف دروازہ کھلا ہو گا مجھے معلوم ہے
آگے جانا، اور بھی کچھ آگے جانا ہے، مگر
پیچھے مڑ کر دیکھنا ہو گا مجھے معلوم ہے
زندگی کے اس تماشے میں کسی اک موڑ پر
کوئی شامل دوسرا ہو گا ۔۔ مجھے معلوم ہے

شہریار خان

No comments:

Post a Comment