بے گانہ وار ہم سے یگانہ بدل گیا
کیسی چلی ہوا، کہ زمانہ بدل گیا
آنکھیں بھی دیکھتی ہیں زمانہ کے رنگ ڈھنگ
دل بھی سمجھ رہا ہے زمانہ بدل گیا
بدلا نہ تھا زمانہ اگر تم نہ بدلے تھے
جب تم بدل گئے، تو زمانہ بدل گیا
ان کو دِلائیں یاد جب اگلی عنایتیں
وہ بھی یہ کہہ اٹھے کہ؛ زمانہ بدل گیا
بس ایک اے وفا مِرے مٹنے کی دیر تھی
مجھ کو مٹا چکا، تو زمانہ بدل گیا
میلہ رام وفا
No comments:
Post a Comment