Sunday 20 September 2015

تیرا سچ ہے ترے عذابوں میں

تیرا سچ ہے ترے عذابوں میں
جھوٹ لکھا ہے سب کتابوں میں
ایک سے مل کے سب سے مل لیجیے
آج ہر شخص ہے نقابوں میں
تیرا ملنا، تیرا نہیں ملنا
ایک رستہ کئی سرابوں میں
ان کی ناکامیوں کو بھی گنیے
جن کی شہرت ہے کامیابوں میں
روشنی تھی سوال کی حد تک
ہر نظر کھو گئی جوابوں میں

ندا فاضلی

No comments:

Post a Comment