Saturday, 20 February 2021

دل میں جب سے ہوا قیام ترا

 دل میں جب سے ہوا قیام تِرا

ہر کوئی پوچھتا ہے نام ترا

سب کے احساس پر چھایا ہے تو

ہر جگہ پر ہے ذکر عام ترا

ہٹ کے چلتی ہے تیرے پیکر سے

دھوپ کرتی ہے احترام ترا

تیرے قدموں کے ساتھ چلتا ہے

راستہ بھی ہوا غلام ترا

روز آتی تو ہے صبا انجم

پھر بھی لاتی نہیں پیام ترا


قمر انجم

No comments:

Post a Comment