Friday, 21 January 2022

یارب ثناء میں کعب کی دلکش ادا ملے

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


یارب! ثناء میں کعب کی دلکش ادا ملے

فتنوں کی دوپہر میں سکوں کی ردا ملے

حسان کا شکوہِ بیاں مجھ کو ہو عطا

تائیدِ جبرئیلؑ بوقتِ ثناء ملے

بوصیرئ عظیم کا ہوں میں بھی مقتدی

بیمارئ الم سے مجھے بھی شفا ملے

جامی کا جذب، لہجۂ قدسی نصیب ہو

سعدی کا صدقہ شعر کو اذنِ بقا ملے

آئے قضا شہیدی خوش بخت کی طرح

دوری میں بھی حضورئ احمد رضا ملے

مجھ کو عطا ہو زورِ بیانِ ظفر علی

محسن کی ندرتوں سے مِرا سلسلا ملے

حالی کے درد سے ہو مرا فکر استوار

ادراکِ خاص حضرتِ اقبال کا ملے

جو مدحتِ نبیﷺ میں رہا شاد و بامراد

اس کاروانِ شوق سے تائب بھی جا ملے


حفیظ تائب 

No comments:

Post a Comment