خلوص ہو تو دعا میں اثر بھی آتا ہے
شجر ہرا ہو تو اس میں ثمر بھی آتا ہے
میری سماعت و بینائی چھیننے والے
میں سن بھی سکتا مجھ کو نظر بھی آتا ہے
تمہیں چراغ بجھانے کا زعم ہے، لیکن
کلیسا و حرم و دَیر محترم، لیکن
انہیں کی زد میں کہیں میرا گھر بھی آتا ہے
فلک نشیں سہی میرا خدا، مگر محسنؔ
کبھی کبھی وہ زمیں پر اتر بھی آتا ہے
محسن احسان
No comments:
Post a Comment