Monday, 21 September 2020

کیا غضب تو نے اے بہار کیا

 کیا غضب تُو نے اے بہار کیا

پتی پتی کو بے قرار کیا

اب تو سچ بولنے کی رسم نہیں

کس نے پھر اہتمامِ دار کیا

آتشِ درد میں کمی نہ ہوئی

لاکھ آنکھوں کو اشکبار کیا

روشنی کی تلاش میں ہم نے

بارہا ظلمتوں سے پیار کیا

موج در موج تھے دکھوں کے بھنور

ہم نے تنہا سبھی کو پار کیا

جب بنایا تھا چاند اتنا حسیں

اس کا انجام کیوں غبار کیا


پروین فنا سید

No comments:

Post a Comment