Thursday 27 January 2022

تشنہ لب تھے ذات کے پنجرے میں قید

 تشنہ لب تھے ذات کے پنجرے میں قید

کُہنہ مشق اپنے ہنر کے حُجرے میں قید

کیا سبب کفر ہے پروان میں چاروں طرف

عشق اب تک ہے توحید کے سجدے میں قید

عشق آوارہ، ٹوٹا تارہ، سچا عاشق در بدر

حُسن ہے بس اپنی ادا کے نخرے میں قید

حکم ہے حکومت ہے حکمرانی ہے اور بس

حکمراں ہے سیاستوں کے جھگڑے میں قید

دال روٹی بھاؤ میں، بھوکے شکم ننگے بدن

تاجداری، تاجوری کے فریبی خُلیۓ میں قید


قیصر مختار

No comments:

Post a Comment