دہکتی آگ کو جب خاک پر اتارا گیا
ہمیں پکارا گیا، اور بہت پکارا گیا
ہمارا اور تمہارا ملال ایک سا ہے
اِدھر چراغ بُجھا اور اُدھر ستارا گیا
بہت خلوص سے تُو نے عطا کیا تھا جو
وہ ایک خواب بھی مجھ سے نہیں گزارا گیا
عجیب جنگ یہاں پر لڑی گئی جس میں
نہ کوئی زندہ بچا، اور نہ کوئی مارا گیا
مجھے خبر ہے وہ میری طرف بھی دیکھتا تھا
مجھے خبر ہے، مگر میں نہیں دوبارا گیا
کاشف مجید
No comments:
Post a Comment