Wednesday 11 December 2013

دل کا عجیب حال ہے تیری صدا کے بعد

دل کا عجیب حال ہے تیری صدا کے بعد
جیسے کہ آسمان کا منظر گھٹا کے بعد
کیا کیا نقوش ہم نے ابھارے تھے ریت پر
باقی رہا نہ کوئی بھی وحشی ہوا کے بعد
بکھری ہوئی تھین چارسو پھولوں کی پتیاں
گلشن سنور سنور گیا تھا باد صبا کے بعد
اب تک فضا میں گونجتی ہے ایک نغمگی
سارا جہاں ہی رقص میں ہے اس صدا کے بعد
اب تک جلا رہی ہے ہمیں تہمتوں کی دھوپ
ہم تو اجاڑ ہو گئے فصل وفا کے بعد
یادیں، کھلے کواڑ، یہ مہکی ہوئی فضا
کون آ رہا ہے شامؔ یہ ٹھنڈی ہوا کے بعد

محمود شام

No comments:

Post a Comment