Thursday, 6 February 2020

کس کو ہے کس سے محبت، کون کس کا یار ہے

کس کو ہے کس سے محبت، کون کس کا یار ہے
زندگی اب، اجنبی لوگوں کا اک تہوار ہے
شاعروں کی غزلیہ اوقات، مت پوچھو میاں
شاعری کا شور، نفرت کا عذاب النار ہے
کتنی الجھن ہو رہی ہے کس قدر بے چین ہوں
تیری گپ شپ سے تہی یہ تیسرا اتوار ہے
خالی ہے ساغر اداسی کا کفن پہنے ہوئے
اور تنہائی کا ساتھی، شام کا اخبار ہے
تیری صحبت کی وہ دستاویز تھی سب سے الگ
تجھ کو کھو کر سب کتابوں سے یہ دل بیزار ہے
تُو نے جو وعدے کیے مسعود سے وہ کیا ہوئے
سچ بتاؤں تُو بھی میری جان کا آزار ہے

مسعود منور

No comments:

Post a Comment