Tuesday 26 April 2022

تمہارے جسم کی خوشبو گلوں سے آتی ہے

 تمہارے جسم کی خوشبو گلوں سے آتی ہے

خبر تمہاری بھی اب  دوسروں سے آتی ہے

ہمِیں اکیلے نہیں جاگتے ہیں راتوں میں

اسے بھی نیند بڑی مشکلوں سے آتی ہے

ہماری آنکھوں کو  میلا تو کر دیا ہے مگر

محبتوں میں چمک آنسوؤں سے آتی ہے

اس لیے تو اندھیرے حسین لگتے ہیں

کہ رات مل کے تیرے گیسوؤں سے آتی ہے

یہ کس مقام پر پہنچا دیا ہے محبت نے

کہ تیری یاد بھی اب کوششوں سے آتی ہے


آغا جرار

No comments:

Post a Comment