دیکھ سکتی ہے دوربین بھی کیا
سانس لیتی ہے یہ زمین بھی کیا
یہ جو مذہب ہے، پیار کا مذہب
اس سے اچھا ہے کوئی دِین بھی کیا
جیسے نکلے ہو تم مرے دل سے
چھوڑ جاتے ہیں یوں مکین بھی کیا
کیا محبت سے ہے انہیں بھی شغف
پیار کرتے ہیں یہ حسین بھی کیا
میرا بغداد لوٹ لینے کے بعد
ہے نظر میں تمہارے چین بھی کیا
مکے والے کو جیسے دے دی تھی
کوئی دیتا ہے یوں زمین بھی کیا
شعر سنتے ہیں، آہ بھرتے ہیں
درد رکھتے ہیں حاضرین بھی کیا
آسماں نے اتار پھینکا مجھے
مار ڈالے گی یہ زمین بھی کیا
وحید اسد
No comments:
Post a Comment