Friday, 10 February 2023

پردے میں اس بدن کے چھپیں راز کس طرح

 پردے میں اس بدن کے چھپیں راز کس طرح

خوشبو نہ ہو گی پھول کی غماز کس طرح

طرز کلام ان کا ہوا طرز خاص و عام

بدلیں گے اب وہ بات کا انداز کس طرح

بدلا جو اس کی آنکھ کا انداز تو کھلا

کرتے ہیں رنگ پھول سے پرواز کس طرح

آنکھوں میں کیسے تن گئی دیوار بے حسی

سینوں میں گھٹ کے رہ گئی آواز کس طرح

وہ حق پرست کیسے ہوئے مصلحت پرست

نغموں سے بے لباس ہوئے ساز کس طرح

آنکھوں میں موم ڈال کے بیٹھیں گے کب تلک

آئینوں سے چھپائیں گے یہ راز کس طرح

اس کی نظر میں عکس تعلق کہیں نہیں

امجد حدیث شوق ہو آغاز کس طرح


امجد اسلام امجد

No comments:

Post a Comment