عارفانہ کلام نعتیہ کلام
شکستہ رابطوں کو راستی کا حکم ملے
درِ حبیبﷺ سے وابستگی کا حکم ملے
سوائے آنکھوں کے تم مت کہیں نظر آنا
اے اضطراب! اگر حاضری کا حکم ملے
مِرا تو پُشتوں سے اس فن میں تجربہ بھی ہے
حضورؐ آپ کے ہاں چاکری کا حکم ملے
میں ماہ و مہر سے بھی نا شناس کور نظر
کہ خاکِ پا سے اگر روشنی کا حکم ملے
غلام آپ کے کچھ کسمپرسی سہ رہے ہیں
حضور دیکھیۓ کچھ بہتری کا حکم ملے
قبول کیوں نہ کریں گر مدینہ ضامن ہو
جو راہِ خُلد سے بھی واپسی کا حکم ملے
اکرام اعظم
No comments:
Post a Comment