Friday, 3 September 2021

میری ہر بات پہ بے بات خفا ہوتے ہو

 میری ہر بات پہ بے بات خفا ہوتے ہو

جانے کیا بات ہے دن رات خفا ہوتے ہو

چپ رہیں وقت ملاقات خفا ہوتے ہو

پوچھ لیں بھول سے حالات خفا ہوتے ہو

بات غیروں سے تو ہنس ہنس کے کیا کرتے ہو

ہم سے ہوتے ہی ملاقات خفا ہوتے ہو

دور ہوتے ہو تو ناراض رہا کرتے ہو

پاس رہتے ہو تو دن رات خفا ہوتے ہو

جانتا ہوں کہ تمہیں پیار نہیں ہے مجھ سے

کیا بہ مجبورئ حالات خفا ہوتے ہو


بی ایس جین جوہر

No comments:

Post a Comment