عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
یا شفیعِ اُمم! للہ کر دو کرم، *شالا وسدا رہوے تیراؐ سوہنا حرم
ہم غلاموں کا رکھنا خدارا بھرم، شالا **و سدا رہوے تیرا سوہنا حرم
منتشر ہیں خیالات کی وادیاں، لُٹ گیا ہے سکوں والئ دو جہاں
دور ہو جائیں غم یا شہِؐ محترم،۔ شالا وسدا ***رہوے تیرا سوہنا حرم
تیری چوکھٹ کے منگتے ہیں جائیں کہاں، اپنی رحمت سے بھر دیجئے جھولیاں
ہم ہیں اُمیدوارِ کرم، ہو کرم، شالا وسدا رہوے تیرا سوہنا حرم
تیری یادوں سے معمور سینہ رہے، سامنے میرے تیرا مدینہ رہے
در پہ بیٹھا رہوں لے کے میں چشمِ نم، شالا وسدا رہوے تیرا سوہنا حرم
کس کو جا کر کہیں تاجدار حرم! گھیرا ڈالے ہوئے ہیں زمانے کے غم
رحم فرما دے اب تیری اُمت ہیں ہم، شالا وسدا رہوے تیرا سوہنا حرم
میرے ہاتھوں میں کاسہ ہے امید کا، ہوں بھکاری شہاؐ! میں تِری دید کا
میں گدائے حرم، تو شہِؐ محترم،۔ شالا وسدا رہوے تیرا سوہنا حرم
یا نبیؐ اپنی الفت کی سوغات دے،اپنی شایانِ شاں مجھ کو خیرات دے
اس سے مطلب نہیں کہ سوا ہو یا کم، شالا وسدا رہوے تیرا سوہنا حرم
چھوڑ کر تیرا در کیوں پھروں در بہ در، ہاں تِرے گھر سے اچھا نہیں کوئی گھر
ہو تمہیں میرا دیں اور میرا دھرم،۔ شالا وسدا رہوے تیرا سوہنا حرم
حاضری ہو نیازی!! کی دربار میں، زندگی ہو بسر ذکرِ سرکارﷺ میں
آتے جاتے رہیں تیری چوکھٹ پہ ہم، شالا وسدا رہوے تیرا سوہنا حرم
عبدالستار نیازی
٭شالا (پنجابی)؛ ہمیشہ
٭٭وسدا (پنجابی)؛ بستا
٭٭٭رہوے (پنجابی)؛ رہے
No comments:
Post a Comment