Saturday, 25 December 2021

غلامی و بندگی کا حلقہ ہے

 حلقہ


چھوٹی لڑکی نے ہنستے ہوئے کہا کہ؛ 

کیا ہے اس زرّیں حلقے کا راز؟

اس حلقے کا راز کہ جس نے میری انگشت کو

اس قدر تنگی سے آغوش میں لیا ہوا ہے

اس حلقے کا راز کہ جس کے چہرے میں

اتنی زیادہ تابش و رخشندگی ہے

مرد حیران ہوا اور کہا؛

خوش بختی کا حلقہ ہے، زندگی کا حلقہ ہے

سب نے کہا؛ مبارک ہو

چھوٹی لڑکی نے کہا: افسوس کہ مجھے

ابھی بھی اس کے معنی میں شک ہے

کئی سال گزر گئے اور ایک شب

ایک افسردہ زن نے اس زریں حلقے پر نظر کی

اس کے فروزندہ نقش میں اس نے دیکھے

وہ ایام جو شوہر کی وفا کی امید میں

ضائع ہو گئے تھے، ضائع

زن پریشان ہوئی اور نالہ زن ہوئی کہ 

وائے وائے، یہ حلقہ کہ جس کے چہرے میں

ابھی بھی تابش و رخشندگی ہے

غلامی و بندگی کا حلقہ ہے


فروغ فرخ زاد

فارسی شاعری سے اردو ترجمہ

No comments:

Post a Comment