Sunday, 16 April 2023

آج دیکھا جو کوئی شخص دیوانہ مرے دوست

 آج دیکھا جو کوئی شخص دیوانہ مِرے دوست

یاد پھر آیا مجھے میرا فسانہ مرے دوست

میں تِرے ہجر میں چپ چاپ جیئے جاتا ہوں

دل کو آتا ہے کہاں کوئی بہانہ مرے دوست

خود سے نکلوں تو نئے شہر کا نقشہ دیکھوں

اک زمانے سے ہوں محروم زمانہ مرے دوست

دل کی بستی میں فقط آخری تم ہی ہو مکیں

ایک اک کر کے ہوئے دل سے روانہ مرے دوست

ہم سے آنکھیں نہ ملاؤ کہ ہم آوارہ ہیں

ایسے لوگوں کا کہاں ایک ٹھکانہ مرے دوست


شجاعت سحر جمالی

No comments:

Post a Comment