Monday 26 April 2021

تیرا میرا جھگڑا کیا جب اک آنگن کی مٹی ہے

 تیرا میرا جھگڑا کیا جب اک آنگن کی مٹی ہے

اپنے بدن کو دیکھ لے چھُو کر میرے بدن کی مٹی ہے

غیروں نے کچھ خواب دکھا کر نیند چُرا لی آنکھوں سے

لوری دے دے ہار گئی جو گھر آنگن کی مٹی ہے

سوچ سمجھ کر تم نے جس کے سبھی گھروندے توڑ دئیے

اپنے ساتھ جو کھیل رہا تھا اس بچپن کی مٹی ہے

چل نفرت کو چھوڑ کے انجم دل کے رشتے جوڑ کے انجم

اس مٹی کا قرض اتاریں، اپنے وطن کی مٹی ہے


سردار انجم

No comments:

Post a Comment