Saturday, 19 March 2016

یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو

فلمی گیت

یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو
روک لیتے ہیں جو بڑھتے ہوئے طوفانوں کو
یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو

آپ ہی اپنے تڑپنے کا مزا لیتے ہیں
ہنس کے ہر غم کو وہ سینے سے لگا لیتے ہیں
غم سے ڈرتے ہوئے دیکھا نہیں دیوانوں کو
یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو

مسکراتا ہے کوئی، بھرتا ہے آہیں کوئی
چل دیا پھیر کے اپنوں سے نگاہیں کوئی
رہ گیا دل میں دبا کر کوئی ارمانوں کو
یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو

ان کی ہمت پہ خوشی ناز کیا کرتی ہے
زندگی ان کے قدم چوم لیا کرتی ہے
جو بہاروں سے سجا دیتے ہیں ویرانوں کو
یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو

روک لیتے ہیں جو بڑھتے ہوئے طوفانوں کو
یاد کرتا ہے زمانہ انہی انسانوں کو

مظفر وارثی

No comments:

Post a Comment