دل خوف میں ہے عالمِ فانی کو دیکھ کر
آتی ہے یاد موت کی پانی کو دیکھ کر
ہے باب شہر مردہ گزر گاہ باد شام
میں چپ ہوں اس جگہ کی گرانی کو دیکھ کر
ہِل سی رہی ہے حدِ سفر شوق سے
آزردہ ہے مکان میں خاک زمین بھی
چیزوں میں شوقِ نقل مکانی کو دیکھ کر
منیر نیازی
No comments:
Post a Comment