Sunday, 11 December 2022

یا رسول اللہ آپ کی جدائی میں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


تنم فرسودہ جاں پارہ، ز ہجراں، یا رسول اللہ

دِلم پژمردہ آوارہ، زِ عصیاں، یا رسول اللہ

یا رسول اللہ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے

گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آوارہ ہو گیا ہے

چوں سوئے من گذر آری، منِ مسکیں زِ ناداری

فدائے نقشِ نعلینت، کنم جاں، یا رسول اللہ

یا رسول اللہ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں

آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں

ز جام حب تو مستم، با زنجیر تو دل بستم

ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہ

آپ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں

پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سے شناسا ہوں، یا رسول اللہ

زِ کردہ خویش حیرانم، سیہ شُد روزِ عصیانم

پشیمانم، پشیمانم، پشیماں، یا رسول اللہ

میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں

پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں،یا رسول اللہ

چوں بازوئے شفاعت را، کشائی بر گنہ گاراں

مکُن محروم جامی را، درا آں، یا رسول اللہ

روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے

یا رسول اللہ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا


عبدالرحمٰن جامی

No comments:

Post a Comment