Saturday 13 April 2024

شیشے شیشے کو پیوست جاں مت کرو

 شیشے شیشے کو پیوست جاں مت کرو

چند تنکوں کو اتنا گراں مت کرو

روشنی جس جگہ جھانکتی بھی نہیں

اس اندھیرے کو تم آسماں مت کرو

ایک کمرے میں رہنا ہے سب کو یہاں

گیلے پتے جلا کر دھواں مت کرو

دشمنی تو ہواؤں میں موجود ہے

کوئی زحمت پئے دوستاں مت کرو

کیا پتہ کس کے دامن تلے آگ ہے

سب کے چہروں پہ اپنا گماں مت کرو


احسن یوسفزئی

No comments:

Post a Comment