Sunday, 14 April 2024

جب بھی سپاہیوں سے پیمبر کا پوچھیے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام


جب بھی سپاہیوں سے پیمبر کا پوچھیے

خندق کا ذکر کیجیے خیبر کا پوچھیے

بدر و احد کے قائدِ لشکر کا پوچھیے

یا غزوہ تبوک کے سرور کا پوچھیے

ہم کو حنین و مکہ و موتہ بھی یاد ہیں

ہم امتی بانئ رسم جہاد ہیں

​رسم جہاد حق کی اقامت کے واسطے

کمزور و ناتواں کی حمایت کے واسطے

انصاف، امن اور عدالت کے واسطے

خیر الممات مرگِ شہادت کے واسطے

لڑتے ہیں جس کے شوق میں ہم جھوم جھوم کر

پیتے ہیں جامِ مرگ کو بھی چوم چوم کر​

لاکھوں درود ایسے پیمبر کے نام پر

جو حرف لا تخف سے بناتا ہوا نڈر

ہم کو یقین ہے کبھی مرتے نہیں ہیں ہم

اور اس لیے کسی سے بھی ڈرتے نہیں‌ ہیں ہم

توپ و تفنگ و دشنہ و خنجر صلیب و دار

ڈرتے نہیں کسی سے محمدﷺ کے جانثار

ماں ہے ہماری ام عمارہ سی ذی وقار

ہم ہیں ابو دجانہ و طلحہ کی یادگار

جب بھی سپاہیوں سے پیمبر کا پوچھیے

خندق کا ذکر کیجیے، خیبر کو پوچھیے


رحمٰن کیانی

عبدالرحمٰن کیانی

No comments:

Post a Comment