Monday 18 April 2016

کچھ ہجر کے موسم نے ستایا نہیں اتنا

کچھ ہجر کے موسم نے ستایا نہیں اِتنا
کچھ ہم نے تیرا سوگ منایا نہیں اِتنا
کچھ تیری جدائی کی اذیت بھی کڑی تھی
کچھ دل نے بھی غم تیرا منایا نہیں اِتنا 
کیوں سب کی طرح بھیگ گئی ہیں تیری پلکیں
ہم نے تجھے حال سنایا نہیں اتنا
کچھ روز سے دل نے تیری راہیں نہیں دیکھیں
کیا بات ہے تُو یاد بھی آیا نہیں اتنا
کیا جانیے اس بے سر و سامانئ دل نے
پہلے تو کبھی ہم کو رلایا نہیں اتنا

عدیم ہاشمی

No comments:

Post a Comment