Monday, 1 May 2023

دیکھ اے دل یہ کہیں مژدہ کوئی لائی نہ ہو

 عارفانہ کلام حمد نعت مقبت


دیکھ اے دل یہ کہیں مژدہ کوئی لائی نہ ہو

اس دیارِ پاک سے چل کر صبا آئی نہ ہو

راہِ طیبہ میں خیالِ ہوش و دانائی نہ ہو

کیا سفر کا لطف جب تک بے خودی چھائی نہ ہو

انﷺ کا جلوہ ہو، ہمارے قلب کا آئینہ ہو

اور کوئی دوسری صورت سے رعنائی نہ ہو

دل نے جب حسنِ عقیدت سے کیا ہے ان کو یاد

غیر ممکن ہے کہ اب اس کی پذیرائی نہ ہو

نسبتِ شاہِ مدینہﷺ کر گئی دل کو غنی

میں گدائی میں بَھلا ، قسمت میں دارائی نہ ہو

اے مِرے دل! تیری رونق ہے جمالِ مصطفٰیؐ

عالمِ فانی کے جلووں کا تماشائی نہ ہو

کیا خبر اس کو کہ مستی عشق کی ہے چیز کیا

میرے ساقی نے جسے آنکھوں سے پلوائی نہ ہو

اُلفتِ خیر الورٰیﷺ میں رات دن رہتا ہوں گم

کون سا دم ہے کہ جس دم انؐ کی یاد آئی نہ ہو

لے چلو ہو اے فرشتو! جس کو دوزخ کی طرف

دیکھ لو پھر غور سے، یہ اُنؐ کا شیدائی نہ ہو

ہے وہ دیوانہ، جو دیوانہ محمدﷺ کا نہیں

ہے وہ سودائی، محمدﷺ کا جو سودائی نہ ہو

کل بھلا محشر میں پہچانے گا کون اس کو نصیر

قبر میں جس کی محمدﷺ سے شناسائی نہ ہو


سید نصیرالدین نصیر

No comments:

Post a Comment