زندگی تجھ پہ اب الزام کوئی کیا رکھے
اپنا احساس ہی ایسا ہے جو تنہا رکھے
کن شکستوں کے شب و روز سے گزرا ہو گا
وہ مصور جو ہر اک نقش ادھورا رکھے
خشک مٹی ہی نے جب پاؤں جمانے نہ دیئے
آ غمِ دوست اسی موڑ پہ ہو جاؤں جدا
جو مجھے میرا ہی رہنے دے نہ تیرا رکھے
آرزؤں کے بہت خواب تو دیکھو ہو وسیمؔ
جانے کس حال میں بے درد زمانہ رکھے
وسیم بریلوی
No comments:
Post a Comment