دشمن جوانیوں کی یہ آشنائیاں ہیں
ان آشنائیوں میں کیا برائیاں ہیں
حسرتؔ کہو کہ کس سے آنکھیں لڑائیاں ہیں
ہونٹوں پہ سرد آہیں، منہ پہ ہوائیاں ہیں
یا دل ستانیاں تھیں یا مہربانیاں تھیں
قسمت کی کیا شکایت، تقدیر کا گِلہ کیا
جتنی برائیاں ہیں، دل کی برائیاں ہیں
چراغ حسن حسرت
No comments:
Post a Comment