فلمی گیت
قدموں میں تیرے جینا مرنا اب دور یہاں سے جانا کیا
اک بار جہاں سر جھک جاۓ پھر سر کو وہاں سے اٹھانا کیا
قدموں میں تیرے جینا مرنا۔۔۔۔
دل بھی تیرا جاں بھی تیری ہر سانس امانت ہے تیری
دے حکم ہمیں اے جانِ وفا! ہم پیش کریں نذرانہ کیا
قدموں میں تیرے جینا مرنا۔۔۔۔
کسی اور دعا کی خاطر اب یہ ہاتھ مِرے اٹھتے ہی نہیں
جب دل میں کوئی خواہش ہی نہیں، تو دامن کا پھیلانا کیا
قدموں میں تیرے جینا مرنا۔۔۔۔
جو پیار میں تیرے مل جائیں وہ کانٹے پھول سے بہتر ہیں
تیرا پیار جو میرے ساتھ رہے، تو گلشن کیا، ویرانہ کیا
قدموں میں تیرے جینا مرنا۔۔۔۔
تسلیم فاضلی
No comments:
Post a Comment