Thursday, 1 December 2016

قدموں میں تیرے جینا مرنا اب دور یہاں سے جانا کیا

فلمی گیت

قدموں میں تیرے جینا مرنا اب دور یہاں سے جانا کیا
اک بار جہاں سر جھک جاۓ پھر سر کو وہاں سے اٹھانا کیا
 قدموں میں تیرے جینا مرنا۔۔۔۔

دل بھی تیرا جاں بھی تیری ہر سانس امانت ہے تیری
دے حکم ہمیں اے جانِ وفا! ہم پیش کریں نذرانہ کیا
قدموں میں تیرے جینا مرنا۔۔۔۔

کسی اور دعا کی خاطر اب یہ ہاتھ مِرے اٹھتے ہی نہیں
جب دل میں کوئی خواہش ہی نہیں، تو دامن کا پھیلانا کیا
قدموں میں تیرے جینا مرنا۔۔۔۔

جو پیار میں تیرے مل جائیں وہ کانٹے پھول سے بہتر ہیں
تیرا پیار جو میرے ساتھ رہے، تو گلشن کیا، ویرانہ کیا
قدموں میں تیرے جینا مرنا۔۔۔۔

تسلیم فاضلی

No comments:

Post a Comment