Wednesday, 3 February 2021

کیسے بناؤں ہاتھ پر تصویر خواب کی

 کیسے بناؤں ہاتھ پر تصویر خواب کی

مجھ کو ملی نہ آج تک تعبیر خواب کی

آنکھوں سے نیند روٹھ کے جانے کدھر گئی

کٹتی نہیں ہے رات بھر زنجیر خواب کی

جس شہر میں ہو خواب چرانے کی واردات

کیسے کروں وہاں پہ میں تشہیر خواب کی

خوابوں نے ہر قدم پہ مجھے حوصلہ دیا

دیکھی نہیں ہے تم نے کیا تاثیر خواب کی

کب تک رہے گی تیرگی تیرے خیال میں

روشن کرے گی اس کو بھی تنویر خواب کی

اس دن تو میرے خوابوں کو پہچان جاؤ گے

جس دن لکھے گا کوئی بھی تفسیر خواب کی

خوابوں کو ہی ارم نے اثاثہ بنا لیا

رہنے دو میرے پاس یہ جاگیر خواب کی


ارم زہرا

No comments:

Post a Comment