Sunday, 7 November 2021

پریم کی نگری چھوٹ گئی ہے

 پریم کی نگری چھوٹ گئی ہے

آس ملن کی ٹوٹ گئی ہے

یاد تمہاری آ کر جاناں

چین ہمارا لوٹ گئی ہے

رات، محبت مر سکتی ہے

کہہ کر ہم سے جھوٹ گئی ہے

اب پچھتاوا لا حاصل ہے

آس امید ہی ٹوٹ گئی ہے

کس کس بات کو رووں جاناں

جب قسمت ہی پھوٹ گئی ہے


سہیل احمد

No comments:

Post a Comment