Sunday 5 May 2024

یوں ہی ظالم کا رہا راج اگر اب کے برس

 یوں ہی ظالم کا رہا راج اگر اب کے برس

غیرممکن ہے رہے دوش پہ سر اب کے برس

جسم بوئیں گے ستمگار اناجوں کی جگہ

اور فصلوں کی طرح کاٹیں گے سر اب کے برس

ذہن سے کام لو اور موڑ دو طوفان کا رخ

ورنہ آنسو میں ہی بہہ جائیں گے گھر اب کے برس

جانے کس وقت اجل آپ کو لینے آ جائے

ساتھ ہی رکھیے گا سامان سفر اب کے برس

نخل حسرت کو نہ اشکوں کی نمی دو ورنہ

اور مہکے گا گل زخم جگر اب کے برس

اب نہ گھبراؤ کہ مٹنے کو ہے ظالم کا وجود

خون مظلوم دکھائے گا اثر اب کے برس


رضا مورانوی

No comments:

Post a Comment