Thursday 6 June 2024

آخر کو راہ عشق میں ہم سر کے بل گئے

 آخر کو راہ عشق میں ہم سر کے بل گئے

مشکل میں ہاتھ پاؤں ہمارے نکل گئے

کس کس کو یاد کر کے کوئی روئے اے فلک

آنکھوں کے آگے لاکھ زمانے بدل گئے

عشاق لکھنؤ کی کشش دیکھ اے مسیح

لندن کے خوب رو بھی فرنگی محل گئے

اپنا سراغ پوچھتے پھرتے ہیں موت سے

آفت زدوں کے ہجر میں نقشے بدل گئے

بدلو ردیف اور پڑھو شعر اے منیر

کیا فائدہ جو اس کے قوافی بدل گئے


منیر شکوہ آبادی

No comments:

Post a Comment