Friday, 7 November 2025

کو بہ کو ہوتا نہیں یا در بدر ہوتا نہیں

 کو بہ کو ہوتا نہیں یا در بدر ہوتا نہیں

خون ناحق کس طرف شام و سحر ہوتا نہیں

ہر شجر اے دیدۂ تر بار ور ہوتا نہیں

ہر صدف کی گود میں جیسے گہر ہوتا نہیں

سنتے آئے ہیں کہ شر کا بدلہ شر ہوتا نہیں

آج کل کے دور میں ایسا مگر ہوتا نہیں

ہے مِرا ہونا نہ ہونا اس پرندے کی طرح

ایک پر ہوتا ہے جس کا ایک پر ہوتا نہیں

تیرے دیوانے کو دیکھا ہے ہمیشہ سر بکف

تیرے دیوانے کا دل ہوتا ہے سر ہوتا نہیں

آج کل کیا کچھ نہیں ہوتا خدا کے نام پر

آج کل کیا کچھ خدا کے نام پر ہوتا نہیں

محترم قانون سازو! یہ بھی کیا قانون ہے

ایک بھی قانون عائد آپ پر ہوتا نہیں


پنڈت امرناتھ ہوشیارپوری

No comments:

Post a Comment