Sunday 20 November 2016

تو رہ نورد شوق ہے منزل نہ کر قبول

سلطان ٹیپو کی وصیت

تُو رہ نوردِ شوق ہے منزل نہ کر قبول
لیلیٰ بھی ہم نشیں ہو تو محمل نہ کر قبول
اے جوئے آب بڑھ کے ہو دریائے تند و تیز 
ساحل تجھے عطا ہو تو ساحل نہ کر قبول
کھویا نہ جا صنم کدۂ کائنات میں 
محفل گداز! گرمئ محفل نہ کر قبول
صبح ازل یہ مجھ سے کہا جبرائیل نے 
جو عقل کا غلام ہو، وہ دل نہ کر قبول
باطل دوئی پسند ہے، حق لا شریک ہے 
شرکت میانہ حق و باطل نہ کر قبول

علامہ محمد اقبال

ضرب کلیم

No comments:

Post a Comment