Monday, 24 January 2022

اب کیوں حریم ناز میں سرمستیاں نہیں

 اب کیوں حریم ناز میں سرمستیاں نہیں

ہم وہ نہیں کہ آپ میں وہ شوخیاں نہیں

دل ہی نہیں جو سوز جنوں سے تپاں نہیں

کیا زندگی جو وقف غم جاوداں نہیں

ہر وقت اب تو جیب و گریباں ہیں چاک چاک

احساس اہتمام بہار و خزاں نہیں

اجزائے ہست و بود محبت میں کھو گئے

اک وہم ہے سو اس کا بھی کوئی گماں نہیں

گو آرزوئے جرأت رندانہ ہے مگر

حاصل بقدر ذوق مع ارغواں نہیں

میں پائمال‌ وعدۂ فردا ضرور ہوں

لیکن فریب خوردۂ ناز بتاں نہیں

افشائے راز عشق کا عزم بلند ہے

مظہر اب اور طاقت ضبط فغاں نہیں


مظہر گیلانی

No comments:

Post a Comment