عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
یا محمدﷺ ایسی عزت آپؐ نے پائی کہ بس
کی شبِ معراج رب نے وہ پذیرائی کہ بس
ایک پل میں مصطفیٰﷺ کو عرش پر بُلوا لیا
اپنے بندے کی خدا کو ایسی یاد آئی کہ بس
گنتے گنتے تھک گئیں تاروں کی ناز انگلیاں
مصطفیٰﷺ کے ہیں زمیں پر اتنے شیدائی کہ بس
میں نے تپتی دھوپ میں جب چھیڑ دی نعتِ رسولؐ
رحمتوں کی ہر طرف ایسی گھٹا چھائی کہ بس
دیکھ اب بھی وقت ہے دامانِ احمدﷺ تھام لے
ورنہ کل محشر میں ہو گی ایسی رُسوائی کہ بس
ایک دن میں لکھنے بیٹھا تھا شبِ ہجرت کا حال
کیا کہوں یارو مجھے بھی ایسی نیند آئی کہ بس
ان فرشتوں نے ابھی پوچھا ہی کیا تھا اے سروش
دفعتاً میرے سرہانے سے صدا آئی؛ کہ بس
آغا سروش حیدرآبادی
No comments:
Post a Comment