Saturday, 11 May 2024

لوگ جو صاحب کردار ہوا کرتے تھے

 لوگ جو صاحبِ کِردار ہُوا کرتے تھے

بس وہی قابلِ دستار ہوا کرتے تھے

یہ الگ بات وہ تھا دورِ جہالت، لیکن

لوگ ان پڑھ بھی سمجھدار ہوا کرتے تھے

سامنے آ کے نبھاتے تھے عداوت اپنی

پیٹھ پیچھے سے کہاں وار ہوا کرتے تھے

جن قبیلوں میں یہاں آج دِیے ہیں روشن

ان قبیلوں کے تو سردار ہوا کرتے تھے

تب عدالت سے رعایت نہیں مل پاتی تھیں

تب گنہ گار، گنہ گار ہوا کرتے تھے

کیا زمانہ تھا مہکتی تھیں وہ کیاری گھر کی

گھر کے آنگن گُل و گُلزار ہوا کرتے تھے

قید مذہب کی نہ تھی کل کے پڑوسی دونوں

ایک دُوجے کے مددگار ہوا کرتے تھے

گھر کے سب لوگ نبھاتے تھے خوشی سے جن کو

گھر کے ہر فرد کے کردار ہوا کرتے تھے


رخسار ناظم آبادی

No comments:

Post a Comment