Monday, 3 November 2025

عشق شام کے دھندلے سائے میں

 عشق


شام کے دھندلے سائے میں

املی کے اک پیڑ کے نیچے

میری پیشانی پہ لکھا تھا تم

اپنے سرخ لبوں کا نام

سارے بدن میں

ستار کے تاروں نے چھیڑا اک نغمہ

وہی نام اب

میرے لہو کی تنگ گلی میں گانے لگا ہے


جینت پرمار

No comments:

Post a Comment