Tuesday, 2 February 2021

اتنا مت رویا کر لڑکی بیٹھ گئیں بنیادیں گھر کی

 اتنا مت رویا کر لڑکی

بیٹھ گئیں بنیادیں گھر کی

دیکھ مصور گہرا پانی

اور تصویر بنا اندر کی

عمر پہ طاری ہو جاتی ہے

نبض کبھی اک لمحے بھر کی

تاریکی ہی تاریکی ہے 

بوجھے کون پہیلی ڈر کی 

سارے آنسو پی جاتی ہے 

ماں سے نسبت ہے چادر کی 

رستے میں دل ہار آئے ہیں 

خاک کہیں روداد سفر کی 

یار شمامہ دیکھ سنبھل کر 

کانچ ہے تُو دنیا پتھر کی 


شمامہ افق

No comments:

Post a Comment