Wednesday, 24 February 2021

اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں

 اب اداس پھرتے ہو سردیوں کی شاموں میں

اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

اب تو اس کی آنکھوں کے مے کدے میسر ہیں

پھر سکون ڈھونڈو گے ساغروں میں، جاموں میں

دوستی کا دعویٰ کیا،۔ عاشقی سے کیا مطلب

میں تِرے فقیروں میں، میں تِرے غلاموں میں

زندگی بکھرتی ہے،۔ شاعری نکھرتی ہے

دلبروں کی گلیوں میں، دل لگی کے کاموں میں

جس طرح شعیب اس کا نام چُن لیا تم نے

اس نے بھی ہے چُن رکھا ایک نام ناموں میں


شعیب بن عزیز

No comments:

Post a Comment