Wednesday, 24 February 2021

ظلم کو تیرے یہ طاقت نہیں ملنے والی

 ظلم کو تیرے یہ طاقت نہیں ملنے والی

دیکھ تجھ کو مِری بیعت نہیں ملنے والی

لوگ کردار کی جانب بھی نظر رکھتے ہیں

صرف دستار سے عزت نہیں ملنے والی

شہر تلوار سے تم جیت گئے ہو، لیکن

یوں دلوں کی تو حکومت نہیں ملنے والی

راستے میں اسے دیکھا ہے کئی روز کے بعد

آج تو رونے کو فرصت نہیں ملنے والی

شفقتیں بانٹنے کے طور بھی سیکھیں ورنہ

عمر بڑھنے سے فضیلت نہیں ملنے والی

میر کی راہ کا میں آپ کلاہوں والے

آپ سے میری طبیعت نہیں ملنے والی

دل دُکھا ماں کا تو پھر چین نہیں پاؤ گے

گھر کو چھوڑا تو کہیں چھت نہیں ملنے والی


طفیل چترویدی

No comments:

Post a Comment