Monday, 22 February 2021

ہر گھر میں اک ایسا کونا ہوتا ہے

 ہر گھر میں اک ایسا کونا ہوتا ہے

جہاں کسی کو چھپ کر رونا ہوتا ہے

ہوتی ہے معصوم سی چیز رقابت بھی

دو بچوں میں ایک کھلونا ہوتا ہے

خویش، قبیلہ، عزت، حرمت، نام، نسب

اک اک عشق میں کیا کیا کھونا ہوتا ہے

اس کی شب بیداری، گریہ و زاری کیا

جس غافل کو دن بھر سونا ہوتا ہے

رات کسی صحرا میں ہو تو اچھا ہو

خنک ہوا اور نرم بچھونا ہوتا ہے

موسم اور تقدیر سے ڈرتے ہیں لیکن

بیج ہمیں ہر حال میں بونا ہوتا ہے

اُجرت کے لالچ میں ہم مزدوروں کو

چوروں کا اسباب بھی ڈھونا ہوتا ہے


انجم خیالی

No comments:

Post a Comment