Tuesday 25 January 2022

ظلم ہے تخت تاج سناٹا

 ظلم ہے تخت، تاج سناٹا

خوف قانون، راج سناٹا

گفتگو تیر سی لگی دل میں

اب ہے شاید علاج سناٹا

سو گئیں یادیں، بجھ گئی امید

گھر میں کتنا ہے آج سناٹا

لوگ دل کی کہیں تو کیسے کہیں

چاہتا ہے سماج سناٹا

اپنی عادت کہ سب سے سب کہہ دیں

شہر کا ہے مزاج سناٹا


سلمان اختر

No comments:

Post a Comment