Tuesday 18 October 2022

زندگی چاک ہوئی کیا ہو رفو کی صورت

 زندگی چاک ہوئی کیا ہو رفو کی صورت

مل گئی خاک میں اب ذوقِ نمو کی صورت

حوصلے کیا ہوئے چڑھتے ہوئے دریاؤں کے

ریگزاروں میں کہاں کھو گئی جو کی صورت

خواہش سیم بدن سے ہوا وحشت کا نزول

نشۂ جسم نے کیا کر دی لہو کی صورت

دکھ بھری شام کے نیزے پہ سسکتے ہوئے لوگ

ذرے ذرے سے ٹپکتی من و تو کی صورت

ذائقے تلخ ہوئے آنکھ سے وحشت ٹپکی

کون یاد آیا جمال! آج عدو کی صورت


خالد جمال

No comments:

Post a Comment