عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
لفظوں میں ان کا نقشِ کف پا دکھائی دے
نعتِ نبیﷺ کہوں تو مدینہ دکھائی دے
ہر دم ہو جس کو رحمتِ عالم تیرا خیال
طوفان میں بھی اس کو جزیرہ دکھائی دے
نعتِ نبیؐ کے ساتھ میں پڑھتی رہوں درود
مجھ کو یہی نجات کا رستہ دکھائی دے
دے میری آنکھ کو بھی بصارت میرے خدا
جو شخص اُنؐ کا ہو وہی اُنؐ کا دکھائی دے
ساری نہیں یہ حُسن محمدﷺ کی روشنی
سورج تو اُن کا نقشِ کفِ پا دکھائی دے
دریا پہ چل کے جاؤں گی ارضِ حجاز تک
مجھ کو تو پانیوں پہ بھی رستہ دکھائی دے
پھر وقت ہو گیا ہے اذانِ بلالؓ کا
صحرائے زندگی مجھے سُونا دکھائے دے
سوچوں تمام دن درِ اقدس کو میں قمر
آتے ہی نیند گنبدِ خضریٰ دکھائی دے
ریحانہ قمر
No comments:
Post a Comment