Wednesday 2 August 2023

قاعدے بازار کے اس بار الٹے ہو گئے

 قاعدے بازار کے اس بار الٹے ہو گئے

آپ تو آئے نہیں پر پھول مہنگے ہو گئے

ایک دن دونوں نے اپنی ہار مانی ایک ساتھ

ایک دن جس سے جھگڑتے تھے اسی کے ہو گئے

مجھ کو اس حسن نظر کی داد ملنی چاہیے

پہلے سے اچھے تھے جو کچھ اور اچھے ہو گئے

مدتوں سے ہم نے کوئی خواب بھی دیکھا نہیں

مدتوں اک شخص کو جی بھر کے دیکھے ہو گئے

بس تِرے آنے کی اک افواہ کا ایسا اثر

کیسے کیسے لوگ تھے بیمار اچھے ہو گئے


نعمان شوق

No comments:

Post a Comment